حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی سپریم کونسل کے مرکزی رہنما حجت الاسلام والمسلمین شیخ حسن البغدادی نے وعدہ صادق آپریشن کے عنوان سے منعقدہ ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں نے قطر کے توسط سے غاصب اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کی خواہش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو نہ ماریں، تاکہ ہم غزہ میں جنگ بندی کیلئے کوشش کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے جنگ بندی کا وقت دیا تھا، لیکن امریکہ نے کہا کہ جنگ کو نہیں روکا جا سکتا، لہٰذا ایران نے دندان شکن جواب دیا۔
شیخ حسن البغدادی نے وعدہ صادق آپریشن پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب اسلامی جمہوریہ ایران نے طاقت کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا تو غاصب اسرائیل کو معلوم ہؤا کہ ایران کو یورپ ممالک سے نہیں ڈرتا ہے۔
حزب اللہ لبنان کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا کہ وعدہ صادق آپریشن نے امت مسلمہ کو براہ راست بیدار کیا اور یہ واضح کر دیا کہ غاصب اسرائیل بہت ہی کمزور ہے اور امریکہ کی بزدلی کو بھی نمایاں کردیا، اسی لئے امریکہ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
انہوں نے طوفان الاقصٰی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کو ایک ایسا معرکہ وجود میں آیا کہ جس نے غاصب اسرائیل کی طاقت کو خاک میں ملا دیا اور یہ بات سب پر واضح ہوئی کہ غاصب اسرائیل اندر سے کھوکھلا ہے۔
البغدادی نے غزہ کے بے گناہ لوگوں کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لوگوں کے قتل عام پر مسئلہ معمول بن گیا ہے، لہٰذا میڈیا، ثقافتی اور سماجی کاموں کے ذریعے اس نسل کشی کو عوامی ذہنوں میں معمولی چیز بننے سے روکنا ہوگا۔
حزب اللہ لبنان کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا کہ غاصب اسرائیل کی طرف سے اصفہان میں جو ہؤا وہ مضحکہ خیز تھا اور امریکہ نے بھی اس مضحکہ خیز آپریشن پر افسوس کا اظہار کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کو طاقتور قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یقینی طور پر غاصب اسرائیل کو بہت ہی برے حالات کا سامنا ہے اور ایران بہترین مرحلے سے گزر رہا ہے اور ایران مقاومت کا رہبر اور محور ہے۔
شیخ حسن البغدادی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ نے قطر کے توسط سے غاصب اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کا پیغام بھیجا، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران رہبر اور خیر کا محور ہے، جبکہ امریکہ، آج کی دنیا میں شر کا محور ہے۔